زندگی سے تھکی تھکی ہو کیا

زندگی سے تھکی تھکی ہو کیا

تم بھی بے وجہ جی رہی ہو کیا

دیکھ کر تم کو کھلنے لگتے ہیں

تم گلوں سے بھی بولتی ہو کیا

اس قدر جو سجی ہوئی ہو تم

میری خاطر سجی ہوئی ہو کیا

میں تو مرجھا گیا ہوں اب کے برس

تم کہیں اب بھی کھل رہی ہو کیا

آج یہ شام بھیگتی کیوں ہے

تم کہیں چھپ کے رو رہی ہو کیا

اس کی خوشبو نہیں رہی ویسی

شہر سے اپنے جا چکی ہو کیا

(1319) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Zindagi Se Thaki Thaki Ho Kya In Urdu By Famous Poet Zia Zameer. Zindagi Se Thaki Thaki Ho Kya is written by Zia Zameer. Enjoy reading Zindagi Se Thaki Thaki Ho Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia Zameer. Free Dowlonad Zindagi Se Thaki Thaki Ho Kya by Zia Zameer in PDF.