ہوا کی اندھی پناہوں میں مت اچھال مجھے

ہوا کی اندھی پناہوں میں مت اچھال مجھے

زمیں حصار کشش سے نہ تو نکال مجھے

سوائے رنج ندامت نہ کچھ ملا تم کو

میں کہہ رہا تھا بناؤ نہ تم مثال مجھے

شکست دل نے عجب غم کو صورتیں دی ہیں

رفاقتوں کی گھڑی ہے ذرا سنبھال مجھے

میں خواب خواب جزیروں کی سیر کو نکلوں

اٹھا کے پردۂ شب حیرتوں میں ڈال مجھے

کبھی کبھی اسے دل سے عزیز تر جانا

یہ سر جو دوش پہ لگتا رہا وبال مجھے

زمین میں تری چاہت میں زیر دام آیا

اسیر کر نہیں پایا تھا کوئی جال مجھے

بیاض وقت پہ اس نے لکھا ہے نام مرا

یقین کر کہ نہ ہوگا کبھی زوال مجھے

سخن کے کچھ تو گہر میں بھی نذر کرتا چلوں

عجب نہیں کہ کریں یاد ماہ و سال مجھے

(1514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawa Ki Andhi Panahon Mein Mat Uchhaal Mujhe In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Hawa Ki Andhi Panahon Mein Mat Uchhaal Mujhe is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Hawa Ki Andhi Panahon Mein Mat Uchhaal Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Hawa Ki Andhi Panahon Mein Mat Uchhaal Mujhe by Zubair Rizvi in PDF.