کبھی خرد سے کبھی دل سے دوستی کر لی

کبھی خرد سے کبھی دل سے دوستی کر لی

نہ پوچھ کیسے بسر ہم نے زندگی کر لی

اندھیری رات کا منظر بھی خوب تھا لیکن

تم آ گئے تو چراغوں میں روشنی کر لی

تمہارا جسم ہے جاڑوں کا سرد سناٹا

حرارتوں سے کہاں تم نے دوستی کر لی

حضور دوست عجب حادثہ ہوا یارو

ہر ایک حرف شکایت نے خودکشی کر لی

لیے پھرے ہیں بہت تم کو دل کی گلیوں میں

اس ایک بات پہ دنیا نے دشمنی کر لی

ہر ایک موڑ پہ خنجر بکف تھی تنہائی

غریب شہر نے گھبرا کے خودکشی کر لی

(1236) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi KHirad Se Kabhi Dil Se Dosti Kar Li In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Kabhi KHirad Se Kabhi Dil Se Dosti Kar Li is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Kabhi KHirad Se Kabhi Dil Se Dosti Kar Li Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Kabhi KHirad Se Kabhi Dil Se Dosti Kar Li by Zubair Rizvi in PDF.