وہ میرے حال پہ رویا بھی مسکرایا بھی

وہ میرے حال پہ رویا بھی مسکرایا بھی

عجیب شخص ہے اپنا بھی ہے پرایا بھی

یہ انتظار سحر کا تھا یا تمہارا تھا

دیا جلایا بھی میں نے دیا بجھایا بھی

میں چاہتا ہوں ٹھہر جائے چشم دریا میں

لرزتا عکس تمہارا بھی میرا سایا بھی

بہت مہین تھا پردہ لرزتی آنکھوں کا

مجھے دکھایا بھی تو نے مجھے چھپایا بھی

بیاض بھر بھی گئی اور پھر بھی سادہ ہے

تمہارے نام کو لکھا بھی اور مٹایا بھی

(1450) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Mere Haal Pe Roya Bhi Muskuraya Bhi In Urdu By Famous Poet Aanis Moin. Wo Mere Haal Pe Roya Bhi Muskuraya Bhi is written by Aanis Moin. Enjoy reading Wo Mere Haal Pe Roya Bhi Muskuraya Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aanis Moin. Free Dowlonad Wo Mere Haal Pe Roya Bhi Muskuraya Bhi by Aanis Moin in PDF.