یہ قرض تو میرا ہے چکائے گا کوئی اور

یہ قرض تو میرا ہے چکائے گا کوئی اور

دکھ مجھ کو ہے اور نیر بہائے گا کوئی اور

کیا پھر یوں ہی دی جائے گی اجرت پہ گواہی

کیا تیری سزا اب کے بھی پائے گا کوئی اور

انجام کو پہنچوں گا میں انجام سے پہلے

خود میری کہانی بھی سنائے گا کوئی اور

تب ہوگی خبر کتنی ہے رفتار تغیر

جب شام ڈھلے لوٹ کے آئے گا کوئی اور

امید سحر بھی تو وراثت میں ہے شامل

شاید کہ دیا اب کے جلائے گا کوئی اور

کب بار تبسم مرے ہونٹوں سے اٹھے گا

یہ بوجھ بھی لگتا ہے اٹھائے گا کوئی اور

اس بار ہوں دشمن کی رسائی سے بہت دور

اس بار مگر زخم لگائے گا کوئی اور

شامل پس پردہ بھی ہیں اس کھیل میں کچھ لوگ

بولے گا کوئی ہونٹ ہلائے گا کوئی اور

(2192) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Qarz To Mera Hai Chukaega Koi Aur In Urdu By Famous Poet Aanis Moin. Ye Qarz To Mera Hai Chukaega Koi Aur is written by Aanis Moin. Enjoy reading Ye Qarz To Mera Hai Chukaega Koi Aur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aanis Moin. Free Dowlonad Ye Qarz To Mera Hai Chukaega Koi Aur by Aanis Moin in PDF.