اسی کے جلوے تھے لیکن وصال یار نہ تھا

اسی کے جلوے تھے لیکن وصال یار نہ تھا

میں اس کے واسطے کس وقت بے قرار نہ تھا

کوئی جہان میں کیا اور طرح دار نہ تھا

تری طرح مجھے دل پر تو اختیار نہ تھا

خرام جلوہ کے نقش قدم تھے لالہ و گل

کچھ اور اس کے سوا موسم بہار نہ تھا

وہ کون نالۂ دل تھا قفس میں اے صیاد

کہ مثل تیر نظر آسماں شکار نہ تھا

غلط ہے حکم جہنم کسے ہوا ہوگا

کہ مجھ سے بڑھ کے تو کوئی گناہ گار نہ تھا

وفور بے خودیٔ بزم مے نہ پوچھو رات

کوئی بجز نگہ یار ہوشیار نہ تھا

لحد کو کھول کے دیکھو تو اب کفن بھی نہیں

کوئی لباس نہ تھا جو کہ مستعار نہ تھا

تو محو گل بن و گلزار ہو گیا آسیؔ

تری نظر میں جمال خیال یار نہ تھا

(1434) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usi Ke Jalwe The Lekin Visal-e-yar Na Tha In Urdu By Famous Poet Aasi Ghazipuri. Usi Ke Jalwe The Lekin Visal-e-yar Na Tha is written by Aasi Ghazipuri. Enjoy reading Usi Ke Jalwe The Lekin Visal-e-yar Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aasi Ghazipuri. Free Dowlonad Usi Ke Jalwe The Lekin Visal-e-yar Na Tha by Aasi Ghazipuri in PDF.