زنگ خوردہ لب اچانک آفتابی ہو گئے

زنگ خوردہ لب اچانک آفتابی ہو گئے

اس گل خوش رنگ کو چھو کر گلابی ہو گئے

اس غزل پر آیت پیغمبری اتری ہے کیا

لوگ کہتے ہیں کہ سب مصرعے صحابی ہو گئے

جھومنے لگتے ہیں اس کو دیکھتے ہی باغ میں

ایسے لگتا ہے پرندے بھی شرابی ہو گئے

اب تو مجھ پر بھی نہیں کھلتا ہے دروازہ مرا

تم تو آتے ہی مرے کمرے کی چابی ہو گئے

دوست آدم خور چڑیوں سے ابھی ہے واسطہ

کیا کروں گا جب کبوتر بھی عقابی ہو گئے

(1069) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zang-KHurda Lab Achanak Aaftabi Ho Gae In Urdu By Famous Poet Aatif Kamal Rana. Zang-KHurda Lab Achanak Aaftabi Ho Gae is written by Aatif Kamal Rana. Enjoy reading Zang-KHurda Lab Achanak Aaftabi Ho Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aatif Kamal Rana. Free Dowlonad Zang-KHurda Lab Achanak Aaftabi Ho Gae by Aatif Kamal Rana in PDF.