بہار زخم لب آتشیں ہوئی مجھ سے

بہار زخم لب آتشیں ہوئی مجھ سے

کہانی اور اثر آفریں ہوئی مجھ سے

میں اک ستارہ اچھالا تو نور پھیل گیا

شب فراق یوں ہی دل نشیں ہوئی مجھ سے

گلاب تھا کہ مہکنے لگا مجھے چھو کر

کلائی تھی کہ بہت مرمریں ہوئی مجھ سے

بغل سے سانپ نکالے تو ہو گیا بدنام

خراب اچھی طرح آستیں ہوئی مجھ سے

کہاں سے آئی ہے خوشبو مجھے بھی حیرت ہے

یہ رات کیسے گل یاسمیں ہوئی مجھ سے

میں اپنے پھول کھلائے ہیں اس کی جھاڑی پر

قبائے یار بہت ریشمیں ہوئی مجھ سے

بس ایک بوسہ دیا تھا کسی کے ماتھے پر

تمام شہر کی روشن جبیں ہوئی مجھ سے

غزل سنی تو بہت دل سے خوش ہوا عاطفؔ

مگر غزل کی ستائش نہیں ہوئی مجھ سے

(1128) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahaar-e-zaKHm-e-lab-e-atishin Hui Mujhse In Urdu By Famous Poet Aatif Kamal Rana. Bahaar-e-zaKHm-e-lab-e-atishin Hui Mujhse is written by Aatif Kamal Rana. Enjoy reading Bahaar-e-zaKHm-e-lab-e-atishin Hui Mujhse Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aatif Kamal Rana. Free Dowlonad Bahaar-e-zaKHm-e-lab-e-atishin Hui Mujhse by Aatif Kamal Rana in PDF.