گزر گیا وہ زمانہ وہ زخم بھر بھی گئے

گزر گیا وہ زمانہ وہ زخم بھر بھی گئے

سفر تمام ہوا اور ہم سفر بھی گئے

اسی نظر کے لئے بے قرار رہتے تھے

اسی نگاہ کی بے تابیوں سے ڈر بھی گئے

ہماری راہ میں سایہ کہیں نہیں تھا مگر

کسی شجر نے پکارا تو ہم ٹھہر بھی گئے

یہ سیل اشک ہے برباد کر کے چھوڑے گا

یہ گھر نہ پاؤ گے دریا اگر اتر بھی گئے

سحر ہوئی تو یہ عقدہ بھی طائروں پہ کھلا

کہ آشیاں ہی نہیں اب کے بال و پر بھی گئے

بہت عزیز تھی یہ زندگی مگر ہم لوگ

کبھی کبھی تو کسی آرزو میں مر بھی گئے

شجر کے ساتھ کوئی برگ زرد بھی نہ رہا

ہوا چلی تو بہاروں کے نوحہ گر بھی گئے

(1467) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Guzar Gaya Wo Zamana Wo ZaKHm Bhar Bhi Gae In Urdu By Famous Poet Abbas Rizvi. Guzar Gaya Wo Zamana Wo ZaKHm Bhar Bhi Gae is written by Abbas Rizvi. Enjoy reading Guzar Gaya Wo Zamana Wo ZaKHm Bhar Bhi Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Rizvi. Free Dowlonad Guzar Gaya Wo Zamana Wo ZaKHm Bhar Bhi Gae by Abbas Rizvi in PDF.