صبح کی پہلی کرن پہلی نظر سے پہلے

صبح کی پہلی کرن پہلی نظر سے پہلے

ہم کو ہونا ہے کہیں اور سحر سے پہلے

چاند نے دیکھ لیا ہم کو کنار دریا

بھاگ چلتے ہیں کسی اور خبر سے پہلے

لو لگانے سے گئی در بدری کی ذلت

خود کو پہنچا ہوا لگتا ہوں سفر سے پہلے

کیوں نہ دنیا کو دکھاؤں میں جلے ہاتھ کا زخم

کچھ چراغوں سے تعلق تھا ادھر سے پہلے

اک ہتھیلی ہے مری ایک ہتھیلی اس کی

سب دعائیں ہیں اثر یاب اثر سے پہلے

شام کے بعد اندھیرا نہیں رہتا گھر میں

ایک سورج نکل آتا ہے سحر سے پہلے

تب مری آنکھ کھلا کرتی تھی اندر کی طرف

میں نے دیکھا ہے اسے پہلی نظر سے پہلے

تو فقط سینہ و دل ہے نہ فقط عارض و لب

سخن آغاز کرے کوئی کدھر سے پہلے

(2126) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subh Ki Pahli Kiran Pahli Nazar Se Pahle In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Subh Ki Pahli Kiran Pahli Nazar Se Pahle is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Subh Ki Pahli Kiran Pahli Nazar Se Pahle Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Subh Ki Pahli Kiran Pahli Nazar Se Pahle by Abbas Tabish in PDF.