بس اس قدر ہے خلاصہ مری کہانی کا

بس اس قدر ہے خلاصہ مری کہانی کا

کہ بن کے ٹوٹ گیا اک حباب پانی کا

ملا ہے ساقی تو روشن ہوا ہے یہ مجھ پر

کہ حذف تھا کوئی ٹکڑا مری کہانی کا

مجھے بھی چہرے پہ رونق دکھائی دیتی ہے

یہ معجزہ ہے طبیبوں کی خوش بیانی کا

ہے دل میں ایک ہی خواہش وہ ڈوب جانے کی

کوئی شباب کوئی حسن ہے روانی کا

لباس حشر میں کچھ ہو تو اور کیا ہوگا

بجھا سا ایک چھناکا تری جوانی کا

کرم کے رنگ نہایت عجیب ہوتے ہیں

ستم بھی ایک طریقہ ہے مہربانی کا

عدمؔ بہار کے موسم نے خودکشی کر لی

کھلا جو رنگ کسی جسم ارغوانی کا

(1755) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bas Is Qadar Hai KHulasa Meri Kahani Ka In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Bas Is Qadar Hai KHulasa Meri Kahani Ka is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Bas Is Qadar Hai KHulasa Meri Kahani Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Bas Is Qadar Hai KHulasa Meri Kahani Ka by Abdul Hamid Adam in PDF.