مجھ سے چناں چنیں نہ کرو میں نشے میں ہوں

مجھ سے چناں چنیں نہ کرو میں نشے میں ہوں

میں جو کہوں نہیں نہ کرو میں نشے میں ہوں

انساں نشے میں ہو تو وہ چھپتا نہیں کبھی

ہر چند تم یقیں نہ کرو میں نشے میں ہوں

یہ وقت ہے فراخ دلی کے سلوک کا

تنگ اپنی آستیں نہ کرو میں نشے میں ہوں

بے اختیار چوم نہ لوں میں کہیں انہیں

آنکھوں کو خشمگیں نہ کرو میں نشے میں ہوں

ہر چند میرے حق میں ہے یہ رحمت خدا

آنچل مرے قریں نہ کرو میں نشے میں ہوں

نشے میں سرخ رنگ تہی از خطر نہیں؟

ہونٹوں کو احمریں نہ کرو میں نشے میں ہوں

دیکھو میں کہہ رہا ہوں تمہیں پے بہ پے عدمؔ

مجھ کو بہت حزیں نہ کرو میں نشے میں ہوں

(1113) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhse Chunan-chunin Na Karo Main Nashe Main Hun In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Mujhse Chunan-chunin Na Karo Main Nashe Main Hun is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Mujhse Chunan-chunin Na Karo Main Nashe Main Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Mujhse Chunan-chunin Na Karo Main Nashe Main Hun by Abdul Hamid Adam in PDF.