وہ جو تیرے فقیر ہوتے ہیں

وہ جو تیرے فقیر ہوتے ہیں

آدمی بے نظیر ہوتے ہیں

دیکھنے والا اک نہیں ملتا

آنکھ والے کثیر ہوتے ہیں

جن کو دولت حقیر لگتی ہے

اف! وہ کتنے امیر ہوتے ہیں

جن کو قدرت نے حسن بخشا ہو

قدرتاً کچھ شریر ہوتے ہیں

زندگی کے حسین ترکش میں

کتنے بے رحم تیر ہوتے ہیں

وہ پرندے جو آنکھ رکھتے ہیں

سب سے پہلے اسیر ہوتے ہیں

پھول دامن میں چند رکھ لیجے

راستے میں فقیر ہوتے ہیں

ہے خوشی بھی عجیب شے لیکن

غم بڑے دل پذیر ہوتے ہیں

اے عدمؔ احتیاط لوگوں سے

لوگ منکر نکیر ہوتے ہیں

(1955) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Jo Tere Faqir Hote Hain In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Wo Jo Tere Faqir Hote Hain is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Wo Jo Tere Faqir Hote Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Wo Jo Tere Faqir Hote Hain by Abdul Hamid Adam in PDF.