کبھی دیکھو تو موجوں کا تڑپنا کیسا لگتا ہے

کبھی دیکھو تو موجوں کا تڑپنا کیسا لگتا ہے

یہ دریا اتنا پانی پی کے پیاسا کیسا لگتا ہے

ہم اس سے تھوڑی دوری پر ہمیشہ رک سے جاتے ہیں

نہ جانے اس سے ملنے کا ارادہ کیسا لگتا ہے

میں دھیرے دھیرے ان کا دشمن جاں بنتا جاتا ہوں

وہ آنکھیں کتنی قاتل ہیں وہ چہرہ کیسا لگتا ہے

زوال جسم کو دیکھو تو کچھ احساس ہو اس کا

بکھرتا ذرہ ذرہ کوئی صحرا کیسا لگتا ہے

فلک پر اڑتے جاتے بادلوں کو دیکھتا ہوں میں

ہوا کہتی ہے مجھ سے یہ تماشا کیسا لگتا ہے

(1284) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Dekho To Maujon Ka TaDapna Kaisa Lagta Hai In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid. Kabhi Dekho To Maujon Ka TaDapna Kaisa Lagta Hai is written by Abdul Hamid. Enjoy reading Kabhi Dekho To Maujon Ka TaDapna Kaisa Lagta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid. Free Dowlonad Kabhi Dekho To Maujon Ka TaDapna Kaisa Lagta Hai by Abdul Hamid in PDF.