سائے پھیل گئے کھیتوں پر کیسا موسم ہونے لگا

سائے پھیل گئے کھیتوں پر کیسا موسم ہونے لگا

دل میں جو ٹھہراؤ تھا اک دم درہم برہم ہونے لگا

پردیسی کا واپس آنا جھوٹی خبر ہی نکلی نا

بوڑھی ماں کی آنکھ کا تارہ پھر سے مدھم ہونے لگا

بچپن یاد کے رنگ محل میں کیسے کیسے پھول کھلے

ڈھول بجے اور آنسو ٹپکے کہیں محرم ہونے لگا

ڈھور ڈنگر اور پنکھ پکھیرو حضرت انساں کاٹھ کباڑ

اک سیلاب میں بہتے بہتے سب کا سنگم ہونے لگا

سب سے یقین اٹھایا ہم نے دوست پڑوسی دن تاریخ

عید ملن کو گھر سے نکلے شور ماتم ہونے لگا

(1060) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sae Phail Gae Kheton Par Kaisa Mausam Hone Laga In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid. Sae Phail Gae Kheton Par Kaisa Mausam Hone Laga is written by Abdul Hamid. Enjoy reading Sae Phail Gae Kheton Par Kaisa Mausam Hone Laga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid. Free Dowlonad Sae Phail Gae Kheton Par Kaisa Mausam Hone Laga by Abdul Hamid in PDF.