جانا کہاں ہے اور کہاں جا رہے ہیں ہم

جانا کہاں ہے اور کہاں جا رہے ہیں ہم

اپنوں کی رہنمائی سے گھبرا رہے ہیں ہم

تم نے تو اک نگاہ اٹھائی ہے اس طرف

سو سو امیدیں باندھ کے اترا رہے ہیں ہم

ناکام ہو کے اپنی صدا لوٹ آئے گی

یہ جان کر بھی دشت میں چلا رہے ہیں ہم

سب اپنی اپنی راہ پر آگے نکل گئے

اب کس کا انتظار کئے جا رہے ہیں ہم

نہ جانے کس کی یاد نے لی دل میں گدگدی

آئنہ دیکھ دیکھ کے شرما رہے ہیں ہم

دنیا کے کاروبار سے مطلب نہیں مجیدؔ

دل کو خیال یار سے بہلا رہے ہیں ہم

(1264) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaana Kahan Hai Aur Kahan Ja Rahe Hain Hum In Urdu By Famous Poet Abdul Majeed Khan Majeed. Jaana Kahan Hai Aur Kahan Ja Rahe Hain Hum is written by Abdul Majeed Khan Majeed. Enjoy reading Jaana Kahan Hai Aur Kahan Ja Rahe Hain Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Majeed Khan Majeed. Free Dowlonad Jaana Kahan Hai Aur Kahan Ja Rahe Hain Hum by Abdul Majeed Khan Majeed in PDF.