اپنے حالات کا اسیر ہوں میں

اپنے حالات کا اسیر ہوں میں

درد کی دولت کثیر ہوں میں

جمع کر کر کے اپنی محرومی

بن گیا کس قدر امیر ہوں میں

میرے ظاہر کو دیکھنے والے

ایک باطن غنی فقیر ہوں میں

آزما لے تو جس طرح چاہے

ہوں تو کم مایہ با ضمیر ہوں میں

تو ہے انوار بیکراں تو بتا

کس کا اک پارۂ منیر ہوں میں

یہ سوال اب ترے بچاؤ کا ہے

تیری کھینچی اگر لکیر ہوں میں

کوئی حرف طلب نہ حرف سوال

ایسا اک بوریا پذیر ہوں میں

تیری کرنوں نے تربیت کی ہے

مانا اک ذرۂ حقیر ہوں میں

ختم مجھ پر ہے انفراد مرا

آپ اپنی ہی اک نظیر ہوں میں

ایک تہذیب کے صحیفے کا

شاید اب حصۂ اخیر ہوں میں

طرزیؔ کرتا ہوں پھر رفو دامن

یعنی اک صید ترک و گیر ہوں میں

(970) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Haalat Ka Asir Hun Main In Urdu By Famous Poet Abdul Mannan Tarzi. Apne Haalat Ka Asir Hun Main is written by Abdul Mannan Tarzi. Enjoy reading Apne Haalat Ka Asir Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Mannan Tarzi. Free Dowlonad Apne Haalat Ka Asir Hun Main by Abdul Mannan Tarzi in PDF.