خون جب اشک میں ڈھلتا ہے غزل ہوتی ہے

خون جب اشک میں ڈھلتا ہے غزل ہوتی ہے

جب بھی دل رنگ بدلتا ہے غزل ہوتی ہے

تیرے اخلاص ستم ہی کا اسے فیض کہیں

منجمد درد پگھلتا ہے غزل ہوتی ہے

دل کو گرماتی ہے اشکوں کے ستاروں کی کرن

جب دیا شام کا جلتا ہے غزل ہوتی ہے

شعر ہوتا ہے شفق میں جو حنا رچتی ہے

لالہ جب خون اگلتا ہے غزل ہوتی ہے

خشک سوتوں کو جگاتے ہیں پیمبر کے قدم

ریت سے چشمہ ابلتا ہے غزل ہوتی ہے

اپنے سینے کے منا میں بھی تہ خنجر عشق

جب کوئی فدیہ بدلتا ہے غزل ہوتی ہے

فکر آ جاتی ہے ترسیل کے سورج کے تلے

جب کوئی سایہ نکلتا ہے غزل ہوتی ہے

دعوت پرسش احوال ہے یاروں سے کہو

دریا جب آنکھوں کا چڑھتا ہے غزل ہوتی ہے

جذبہ و فکر کے خاموش سمندر کے تلے

جب بھی طوفان مچلتا ہے غزل ہوتی ہے

مہرباں ہوتا ہے جب جان محبت طرزیؔ

دل بیمار سنبھلتا ہے غزل ہوتی ہے

(1363) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHun Jab Ashk Mein Dhalta Hai Ghazal Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Abdul Mannan Tarzi. KHun Jab Ashk Mein Dhalta Hai Ghazal Hoti Hai is written by Abdul Mannan Tarzi. Enjoy reading KHun Jab Ashk Mein Dhalta Hai Ghazal Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Mannan Tarzi. Free Dowlonad KHun Jab Ashk Mein Dhalta Hai Ghazal Hoti Hai by Abdul Mannan Tarzi in PDF.