مدعا و آرزو شوق تمنا آپ ہیں

مدعا و آرزو شوق تمنا آپ ہیں

کس کو کس کو میں بتاؤں میرے کیا کیا آپ ہیں

مے کدہ ساغر صراحی اور صہبا آپ ہیں

جو کسی صورت نہ اترے ایسا نشہ آپ ہیں

جس پہ کرتی ہے محبت میری دعویٰ آپ ہیں

جس کا دل شام و سحر پڑھتا وظیفہ آپ ہیں

اے مری جان غزل شہر وفا و شوق میں

میری عذرا اور سلمیٰ میری نورا آپ ہیں

آپ ہیں اے جان جاں میرے سخن کی آبرو

سچ تو یہ ہے کہ غزل کا مصرع مصرع آپ ہیں

آپ کی زلفوں کا میں ہی تو نہیں تنہا اسیر

کر گئی برباد جو زاہد کی تقویٰ آپ ہیں

جذبۂ پاکیزہ میرے دل کا ہیں کچھ آپ ہی

میری چشم شوق کا سارا تماشہ آپ ہیں

عہد پیری میں غزل طرزیؔ میاں ایسی جواں

عشق میں کس کے بھلا اتنے بھی رسوا آپ ہیں

(1253) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Muddaa-o-arzu Shauq-e-tamanna Aap Hain In Urdu By Famous Poet Abdul Mannan Tarzi. Muddaa-o-arzu Shauq-e-tamanna Aap Hain is written by Abdul Mannan Tarzi. Enjoy reading Muddaa-o-arzu Shauq-e-tamanna Aap Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Mannan Tarzi. Free Dowlonad Muddaa-o-arzu Shauq-e-tamanna Aap Hain by Abdul Mannan Tarzi in PDF.