کیا یہاں دیکھیے کیا وہاں دیکھیے

کیا یہاں دیکھیے کیا وہاں دیکھیے

آپ ہی آپ ہیں اب جہاں دیکھیے

گھر جلا دیکھیے وہ دھواں دیکھیے

آگ پہنچی کہاں سے کہاں دیکھیے

دیکھیے تا کمر زلف کا شعبدہ

الجھنیں بن گئیں داستاں دیکھیے

مجھ کو معلوم ہے آپ معصوم ہیں

جل گیا ہوگا یوں ہی مکاں دیکھیے

بجھ گئی شمع پروانے رخصت ہوئے

لٹ گیا شوق کا کارواں دیکھیے

عشق روز ازل سے متاع یقیں

حسن ہے آج بھی بد گماں دیکھیے

آئیے میرے دل میں بھی وقت غزل

ایک دریائے آتش رواں دیکھیے

حسن کی احتیاط حسیں دیکھ کر

عشق کا التہاب گراں دیکھیے

اس تماشے کا جب آپ کو شوق ہے

ہم جلاتے ہیں اپنا مکاں دیکھیے

عصمت دل ہے اور غم کا آتش کدہ

آگ بن جائے گی گلستاں دیکھیے

اشتیاق جبیں اپنا دیکھیں گے ہم

آپ ویرانئ آستاں دیکھیے

آپ کے سامنے اور تاب سخن

خوش بیاں کتنے ہیں بے زباں دیکھیے

طور ہی کی طرح جل نہ جائے کہیں

جلوہ باری سے پہلے مکاں دیکھیے

رمز و ایما غزل کی اگر جان ہیں

آپ طرزیؔ کا حسن بیاں دیکھیے

(1307) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Yahan Dekhiye Kya Wahan Dekhiye In Urdu By Famous Poet Abdul Mannan Tarzi. Kya Yahan Dekhiye Kya Wahan Dekhiye is written by Abdul Mannan Tarzi. Enjoy reading Kya Yahan Dekhiye Kya Wahan Dekhiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Mannan Tarzi. Free Dowlonad Kya Yahan Dekhiye Kya Wahan Dekhiye by Abdul Mannan Tarzi in PDF.