حال کھلتا نہیں جبینوں سے

حال کھلتا نہیں جبینوں سے

رنج اٹھائے ہیں جن قرینوں سے

رات آہستہ گام اتری ہے

درد کے ماہتاب زینوں سے

ہم نے سوچا نہ اس نے جانا ہے

دل بھی ہوتے ہیں آبگینوں سے

کون لے گا شرار جاں کا حساب

دشت امروز کے دفینوں سے

تو نے مژگاں اٹھا کے دیکھا بھی

شہر خالی نہ تھا مکینوں سے

آشنا آشنا پیام آئے

اجنبی اجنبی زمینوں سے

جی کو آرام آ گیا ہے اداؔ

کبھی طوفاں کبھی سفینوں سے

(816) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Haal Khulta Nahin Jabinon Se In Urdu By Famous Poet Ada Jafri. Haal Khulta Nahin Jabinon Se is written by Ada Jafri. Enjoy reading Haal Khulta Nahin Jabinon Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ada Jafri. Free Dowlonad Haal Khulta Nahin Jabinon Se by Ada Jafri in PDF.