کانٹا سا جو چبھا تھا وہ لو دے گیا ہے کیا

کانٹا سا جو چبھا تھا وہ لو دے گیا ہے کیا

گھلتا ہوا لہو میں یہ خورشید سا ہے کیا

پلکوں کے بیچ سارے اجالے سمٹ گئے

سایہ نہ ساتھ دے یہ وہی مرحلہ ہے کیا

میں آندھیوں کے پاس تلاش صبا میں ہوں

تم مجھ سے پوچھتے ہو مرا حوصلہ ہے کیا

ساگر ہوں اور موج کے ہر دائرے میں ہوں

ساحل پہ کوئی نقش قدم کھو گیا ہے کیا

سو سو طرح لکھا تو سہی حرف آرزو

اک حرف آرزو ہی مری انتہا ہے کیا

اک خواب دل پذیر گھنی چھاؤں کی طرح

یہ بھی نہیں تو پھر مری زنجیر پا ہے کیا

کیا پھر کسی نے قرض مروت ادا کیا

کیوں آنکھ بے سوال ہے دل پھر دکھا ہے کیا

(771) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KanTa Sa Jo Chubha Tha Wo Lau De Gaya Hai Kya In Urdu By Famous Poet Ada Jafri. KanTa Sa Jo Chubha Tha Wo Lau De Gaya Hai Kya is written by Ada Jafri. Enjoy reading KanTa Sa Jo Chubha Tha Wo Lau De Gaya Hai Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ada Jafri. Free Dowlonad KanTa Sa Jo Chubha Tha Wo Lau De Gaya Hai Kya by Ada Jafri in PDF.