آیا ہوں سنگ و خشت کے انبار دیکھ کر

آیا ہوں سنگ و خشت کے انبار دیکھ کر

خوف آ رہا ہے سایۂ دیوار دیکھ کر

آنکھیں کھلی رہی ہیں مری انتظار میں

آئے نہ خواب دیدۂ بیدار دیکھ کر

غم کی دکان کھول کے بیٹھا ہوا تھا میں

آنسو نکل پڑے ہیں خریدار دیکھ کر

کیا علم تھا پھسلنے لگیں گے مرے قدم

میں تو چلا تھا راہ کو ہموار دیکھ کر

ہر کوئی پارسائی کی عمدہ مثال تھا

دل خوش ہوا ہے ایک گنہ گار دیکھ کر

(861) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaya Hun Sang O KHisht Ke Ambar Dekh Kar In Urdu By Famous Poet Adeem Hashmi. Aaya Hun Sang O KHisht Ke Ambar Dekh Kar is written by Adeem Hashmi. Enjoy reading Aaya Hun Sang O KHisht Ke Ambar Dekh Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeem Hashmi. Free Dowlonad Aaya Hun Sang O KHisht Ke Ambar Dekh Kar by Adeem Hashmi in PDF.