آنکھوں میں آنسوؤں کو ابھرنے نہیں دیا

آنکھوں میں آنسوؤں کو ابھرنے نہیں دیا

مٹی میں موتیوں کو بکھرنے نہیں دیا

جس راہ پر پڑے تھے ترے پاؤں کے نشاں

اس راہ سے کسی کو گزرنے نہیں دیا

چاہا تو چاہتوں کی حدوں سے گزر گئے

نشہ محبتوں کا اترنے نہیں دیا

ہر بار ہے نیا ترے ملنے کا ذائقہ

ایسا ثمر کسی بھی شجر نے نہیں دیا

یہ ہجر ہے تو اس کا فقط وصل ہے علاج

ہم نے یہ زخم وقت کو بھرنے نہیں دیا

اتنے بڑے جہان میں جائے گا تو کہاں

اس اک خیال نے مجھے مرنے نہیں دیا

ساحل دکھائی دے تو رہا تھا بہت قریب

کشتی کو راستہ ہی بھنور نے نہیں دیا

جتنا سکوں ملا ہے ترے ساتھ راہ میں

اتنا سکون تو مجھے گھر نے نہیں دیا

اس نے ہنسی ہنسی میں محبت کی بات کی

میں نے عدیمؔ اس کو مکرنے نہیں دیا

(1256) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhon Mein Aansuon Ko Ubharne Nahin Diya In Urdu By Famous Poet Adeem Hashmi. Aankhon Mein Aansuon Ko Ubharne Nahin Diya is written by Adeem Hashmi. Enjoy reading Aankhon Mein Aansuon Ko Ubharne Nahin Diya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeem Hashmi. Free Dowlonad Aankhon Mein Aansuon Ko Ubharne Nahin Diya by Adeem Hashmi in PDF.