اک پل بغیر دیکھے اسے کیا گزر گیا

اک پل بغیر دیکھے اسے کیا گزر گیا

ایسے لگا کہ ایک زمانہ گزر گیا

سب کے لیے بلند رہے ہاتھ عمر بھر

اپنے لیے دعاؤں کا لمحہ گزر گیا

کوئی ہجوم دہر میں کرتا رہا تلاش

کوئی رہ حیات سے تنہا گزر گیا

ملنا تو خیر اس کو نصیبوں کی بات ہے

دیکھے ہوئے بھی اس کو زمانہ گزر گیا

دل یوں کٹا ہوا ہے کسی کی جدائی میں

جیسے کسی زمین سے دریا گزر گیا

اس بات کا ملال بہت ہے مجھے عدیمؔ

وہ میرے سامنے سے اکیلا گزر گیا

ہم دیکھنے کا ڈھنگ سمجھتے رہے عدیمؔ

اتنے میں زندگی کا تماشا گزر گیا

باقی بس ایک نام خدا رہ گیا عدیمؔ

سب کچھ بہا کے وقت کا دریا گزر گیا

(1645) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Pal Baghair Dekhe Use Kya Guzar Gaya In Urdu By Famous Poet Adeem Hashmi. Ek Pal Baghair Dekhe Use Kya Guzar Gaya is written by Adeem Hashmi. Enjoy reading Ek Pal Baghair Dekhe Use Kya Guzar Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeem Hashmi. Free Dowlonad Ek Pal Baghair Dekhe Use Kya Guzar Gaya by Adeem Hashmi in PDF.