دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کا

دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کا

جھونکا ہوا کا کھڑکی کے پردے ہلا گیا

وہ جان نو بہار جدھر سے گزر گیا

پیڑوں نے پھول پتوں سے رستہ چھپا لیا

اس کے قریب جانے کا انجام یہ ہوا

میں اپنے آپ سے بھی بہت دور جا پڑا

انگڑائی لے رہی تھی گلستاں میں جب بہار

ہر پھول اپنے رنگ کی آتش میں جل گیا

کانٹے سے ٹوٹتے ہیں مرے انگ انگ میں

رگ رگ میں چاند جلتا ہوا زہر بھر گیا

آنکھوں نے اس کو دیکھا نہیں اس کے باوجود

دل اس کی یاد سے کبھی غافل نہیں رہا

دروازہ کھٹکھٹا کے ستارے چلے گئے

خوابوں کی شال اوڑھ کے میں اونگھتا رہا

شب چاندنی کی آنچ میں تپ کر نکھر گئی

سورج کی جلتی آگ میں دن خاک ہو گیا

سڑکیں تمام دھوپ سے انگارہ ہو گئیں

اندھی ہوائیں چلتی ہیں ان پر برہنہ پا

وہ آئے تھوڑی دیر رکے اور چلے گئے

عادلؔ میں سر جھکائے ہوئے چپ کھڑا رہا

(842) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Darwaza Band Dekh Ke Mere Makan Ka In Urdu By Famous Poet Adil Mansuri. Darwaza Band Dekh Ke Mere Makan Ka is written by Adil Mansuri. Enjoy reading Darwaza Band Dekh Ke Mere Makan Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Mansuri. Free Dowlonad Darwaza Band Dekh Ke Mere Makan Ka by Adil Mansuri in PDF.