مجھے پسند نہیں ایسے کاروبار میں ہوں

مجھے پسند نہیں ایسے کاروبار میں ہوں

یہ جبر ہے کہ میں خود اپنے اختیار میں ہوں

حدود وقت سے باہر عجب حصار میں ہوں

میں ایک لمحہ ہوں صدیوں کے انتظار میں ہوں

ابھی نہ کر مری تشکیل مجھ کو نام نہ دے

ترے وجود سے باہر میں کس شمار میں ہوں

میں ایک ذرہ مری حیثیت ہی کیا ہے مگر

ہوا کے ساتھ ہوں اڑتے ہوئے غبار میں ہوں

بس آس پاس یہ سورج ہے اور کچھ بھی نہیں

مہک رہا تو ہوں لیکن میں ریگزار میں ہوں

(879) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Pasand Nahin Aise Karobar Mein Hun In Urdu By Famous Poet Adil Mansuri. Mujhe Pasand Nahin Aise Karobar Mein Hun is written by Adil Mansuri. Enjoy reading Mujhe Pasand Nahin Aise Karobar Mein Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Mansuri. Free Dowlonad Mujhe Pasand Nahin Aise Karobar Mein Hun by Adil Mansuri in PDF.