پھیلے ہوئے ہیں شہر میں سائے نڈھال سے

پھیلے ہوئے ہیں شہر میں سائے نڈھال سے

جائیں کہاں نکل کے خیالوں کے جال سے

مشرق سے میرا راستہ مغرب کی سمت تھا

اس کا سفر جنوب کی جانب شمال سے

کیسا بھی تلخ ذکر ہو کیسی بھی ترش بات

ان کی سمجھ میں آئے گی گل کی مثال سے

چپ چاپ بیٹھے رہتے ہیں کچھ بولتے نہیں

بچے بگڑ گئے ہیں بہت دیکھ بھال سے

رنگوں کو بہتے دیکھیے کمرے کے فرش پر

کرنوں کے وار روکئے شیشے کی ڈھال سے

آنکھوں میں آنسوؤں کا کہیں نام تک نہیں

اب جوتے صاف کیجئے ان کے رومال سے

چہرہ بجھا بجھا سا پریشان زلف زلف

اللہ دشمنوں کو بچائے وبال سے

پھر پانیوں میں نقرئی سائے اتر گئے

پھر رات جگمگا اٹھی چاندی کے تھال سے

(774) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phaile Hue Hain Shahr Mein Sae NiDhaal Se In Urdu By Famous Poet Adil Mansuri. Phaile Hue Hain Shahr Mein Sae NiDhaal Se is written by Adil Mansuri. Enjoy reading Phaile Hue Hain Shahr Mein Sae NiDhaal Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Mansuri. Free Dowlonad Phaile Hue Hain Shahr Mein Sae NiDhaal Se by Adil Mansuri in PDF.