فیض

اب نہ زنجیر کھڑکنے کی صدا آئے گی

زنداں مہکے گا نہ اب باد صبا آئے گی

ایک ایک پھول کے مرجھائے ہوئے چہرے پر

رنگ بکھریں گے نہ کھلتا ہوا موسم کوئی

خار کے سینے میں چبھتا ہوا پھر غم کوئی

آندھی پھر تیز ہے تاروں کو بجھا دے نہ کہیں

رات گھنگھور ہے سورج کو چھپا دے نہ کہیں

اور اب شعلۂ جاں سے بھی نہ اٹھے گا دھواں

تیرگی میں تری سانسوں کا اجالا بھی کہاں

چشم نرگس میں لہو رنگ ہے شبنم شاید

اور صیاد کا دامن بھی تو ہے نم شاید

(750) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Faiz In Urdu By Famous Poet Adil Mansuri. Faiz is written by Adil Mansuri. Enjoy reading Faiz Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Mansuri. Free Dowlonad Faiz by Adil Mansuri in PDF.