تنہائی

وہ آنکھوں پر پٹی باندھے پھرتی ہے

دیواروں کا چونا چاٹتی رہتی ہے

خاموشی کے صحراؤں میں اس کے گھر

مرے ہوئے سورج ہیں اس کی چھاتی پر

اس کے بدن کو چھو کر لمحے سال بنے

سال کئی صدیوں میں پورے ہوتے ہیں

وہ آنکھوں پر پٹی باندھے پھرتی ہے

(734) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tanhai In Urdu By Famous Poet Adil Mansuri. Tanhai is written by Adil Mansuri. Enjoy reading Tanhai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Mansuri. Free Dowlonad Tanhai by Adil Mansuri in PDF.