خیال

بچپن میں ماں باپ کا سایہ

جوانی تنہا تنہا

آج خیال کے گلیارے سے

کس وادی میں پہنچا ہوں

جہاں مجھے ایسا لگتا ہے

تنہائی سناٹا بن کر

میرا پیچھا کرتی ہے

شاید کوئی یاد کا سایہ

اک مونس اک ساتھی ہے

کبھی کبھی

ایسا لگتا ہے

یہ گلنار جیون میرا

ایسے موڑ پہ چھوڑے گا

جہاں نہ کوئی ساتھی ہوگا

اور نہ کوئی مونس

بس میری تنہائی ہوگی

بیتے دنوں کی یادیں ہوں گی

ایسے خیالات ستاتے ہیں

جب جب میں تنہا ہوتا ہوں

(839) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHayal In Urdu By Famous Poet Afroz Alam. KHayal is written by Afroz Alam. Enjoy reading KHayal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afroz Alam. Free Dowlonad KHayal by Afroz Alam in PDF.