پل دو پل

بس

پل دو پل کی بات ہے

بے سبب پریشاں ہوتے ہو

تمہیں کس بات کا غم ہے

کیوں اداس رہتے ہو

دیکھو

ان نظاروں کو

مست آبشاروں کو

ندیوں اور پہاڑوں کو

سورج

چاند

ستاروں کو

گلیوں کو بازاروں کو

شاید تم بہل جاؤ

سوچو جب تم آئے تھے

اس طرح رو رہے تھے

جیسے بچے کے ہاتھ سے کھلونا چھن گیا ہو

پھر تم نے جو کچھ لیا یہیں سے لیا

جو کچھ بھی دیا یہیں پہ دیا

پھر کیوں اداس رہتے ہو

بس پل دو پل کی بات ہے

تم بے سبب پریشاں ہوتے ہو

(854) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pal-do-pal In Urdu By Famous Poet Afroz Alam. Pal-do-pal is written by Afroz Alam. Enjoy reading Pal-do-pal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afroz Alam. Free Dowlonad Pal-do-pal by Afroz Alam in PDF.