دشمنوں کو مرے ہم راز کرو گے شاید

دشمنوں کو مرے ہم راز کرو گے شاید

وقت تنہائی میں آواز کرو گے شاید

تم بہت تیز ہو شہ زور ہو استاد بھی ہو

تم بنا پر کے بھی پرواز کرو گے شاید

یہ کھلا جسم کھلے بال یہ ہلکے ملبوس

تم نئی صبح کا آغاز کرو گے شاید

تلخ انداز سے بدلو گے زمانے کا مزاج

اپنے اطراف کو ناساز کرو گے شاید

تم تو خاموش ہو لو میں ہی ذرا بولتا ہوں

بات سے بات کا آغاز کرو گے شاید

(820) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dushmanon Ko Mere Hamraaz Karoge Shayad In Urdu By Famous Poet Afroz Alam. Dushmanon Ko Mere Hamraaz Karoge Shayad is written by Afroz Alam. Enjoy reading Dushmanon Ko Mere Hamraaz Karoge Shayad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afroz Alam. Free Dowlonad Dushmanon Ko Mere Hamraaz Karoge Shayad by Afroz Alam in PDF.