کسی نظر نے مجھے جام پر لگایا ہوا ہے

کسی نظر نے مجھے جام پر لگایا ہوا ہے

سو کرتا رہتا ہوں جس کام پر لگایا ہوا ہے

غلط پڑے نہ کہیں پہلا ہی قدم یہ ہمارا

کہ ہم نے آنکھ کو انجام پر لگایا ہوا ہے

تمام شہر مشرف بہ کفر ہو کے رہے گا

یہ جس قماش کے اسلام پر لگایا ہوا ہے

لگا رکھے ہیں ہزاروں ہی اپنے کام پر اس نے

ہمیں بھی کوشش ناکام پر لگایا ہوا ہے

پلاتا رہتا ہوں دن رات اپنی آنکھ سے پانی

شجر یہ دل میں ترے نام پر لگایا ہوا ہے

وہ اور ہوں گے جو آرام سے گزار رہے ہیں

ہمیں تو اس نے کہیں لام پر لگایا ہوا ہے

(794) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kisi Nazar Ne Mujhe Jam Par Lagaya Hua Hai In Urdu By Famous Poet Aftab Hussain. Kisi Nazar Ne Mujhe Jam Par Lagaya Hua Hai is written by Aftab Hussain. Enjoy reading Kisi Nazar Ne Mujhe Jam Par Lagaya Hua Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aftab Hussain. Free Dowlonad Kisi Nazar Ne Mujhe Jam Par Lagaya Hua Hai by Aftab Hussain in PDF.