زمیں سے آگے بھلا جانا تھا کہاں میں نے

زمیں سے آگے بھلا جانا تھا کہاں میں نے

اٹھائے رکھا یوں ہی سر پہ آسماں میں نے

کسی کے ہجر میں شب سے کلام کرتے ہوئے

دیے کی لو کو بنایا تھا ہم زباں میں نے

شجر کو آگ کسی اور نے لگائی تھی

نہ جانے سانس میں کیوں بھر لیا دھواں میں نے

کبھی تو آئیں گے اس سمت سے گلاب و چراغ

یہ نہر یوں ہی نکالی نہیں یہاں میں نے

مری تو آنکھ مرا خواب ٹوٹنے سے کھلی

نہ جانے پاؤں دھرا نیند میں کہاں میں نے

(733) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamin Se Aage Bhala Jaana Tha Kahan Maine In Urdu By Famous Poet Afzal Gauhar Rao. Zamin Se Aage Bhala Jaana Tha Kahan Maine is written by Afzal Gauhar Rao. Enjoy reading Zamin Se Aage Bhala Jaana Tha Kahan Maine Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Gauhar Rao. Free Dowlonad Zamin Se Aage Bhala Jaana Tha Kahan Maine by Afzal Gauhar Rao in PDF.