ہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہو سکتا

ہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہو سکتا

ایک ہی عشق دوبارہ تو نہیں ہو سکتا

چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت ہے میاں

شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا

کب تلک قید رکھوں آنکھ میں بینائی کو

صرف خوابوں سے گزارا تو نہیں ہو سکتا

رات کو جھیل کے بیٹھا ہوں تو دن نکلا ہے

اب میں سورج سے ستارہ تو نہیں ہو سکتا

دل کی بینائی کو بھی ساتھ ملا لے گوہرؔ

آنکھ سے سارا نظارا تو نہیں ہو سکتا

(904) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hijr Mein Itna KHasara To Nahin Ho Sakta In Urdu By Famous Poet Afzal Gauhar Rao. Hijr Mein Itna KHasara To Nahin Ho Sakta is written by Afzal Gauhar Rao. Enjoy reading Hijr Mein Itna KHasara To Nahin Ho Sakta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Gauhar Rao. Free Dowlonad Hijr Mein Itna KHasara To Nahin Ho Sakta by Afzal Gauhar Rao in PDF.