کرب کے شہر سے نکلے تو یہ منظر دیکھا

کرب کے شہر سے نکلے تو یہ منظر دیکھا

ہم کو لوگوں نے بلایا ہمیں چھو کر دیکھا

وہ جو برسات میں بھیگا تو نگاہیں اٹھیں

یوں لگا ہے کوئی ترشا ہوا پتھر دیکھا

کوئی سایہ بھی نہ سہمے ہوئے گھر سے نکلا

ہم نے ٹوٹی ہوئی دہلیز کو اکثر دیکھا

سوچ کا پیڑ جواں ہو کے بنا ایسا رفیق

ذہن کے قد نے اسے اپنے برابر دیکھا

جب بھی چاہا ہے کہ ملبوس وفا کو چھو لیں

مثل خوشبو کوئی اڑتا ہوا پیکر دیکھا

رقص کرتے ہوئے لمحوں کی زباں گنگ ہوئی

اپنے سینے میں جو اترا ہوا خنجر دیکھا

زندگی اتنی پریشاں ہے یہ سوچا بھی نہ تھا

اس کے اطراف میں شعلوں کا سمندر دیکھا

رات بھر خوف سے چٹخے تھے سحر کی خاطر

صبحدم خود کو بکھرتے ہوئے در پر دیکھا

وہ جو اڑتی ہے سدا دست وفا میں افضلؔ

اسی مٹی میں نہاں درد کا گوہر دیکھا

(847) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Karb Ke Shahr Se Nikle To Ye Manzar Dekha In Urdu By Famous Poet Afzal Minhas. Karb Ke Shahr Se Nikle To Ye Manzar Dekha is written by Afzal Minhas. Enjoy reading Karb Ke Shahr Se Nikle To Ye Manzar Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Minhas. Free Dowlonad Karb Ke Shahr Se Nikle To Ye Manzar Dekha by Afzal Minhas in PDF.