گم صم ہوا کے پیڑ سے لپٹا ہوا ہوں میں

گم صم ہوا کے پیڑ سے لپٹا ہوا ہوں میں

کتبے پہ اپنے ہاتھ سے لکھا ہوا ہوں میں

آنکھوں میں وسوسوں کی نئی نیند بس گئی

سو جاؤں ایک عمر سے جاگا ہوا ہوں میں

یا رب رگوں میں خون کی حدت نہیں رہی

یا کرب کی صلیب پہ لٹکا ہوا ہوں میں

اپنی بلندیوں سے گروں بھی تو کس طرح

پھیلی ہوئی فضاؤں میں بکھرا ہوا ہوں میں

پتے گرے تو اور بھی آسیب بن گئے

وہ شور ہے کہ خود سے بھی سہما ہوا ہوں میں

شاخوں سے ٹوٹنے کی صدا دور تک گئی

محسوس ہو رہا ہے کہ ٹوٹا ہوا ہوں میں

وہ آگ ہے کہ ساری جڑیں جل کے رہ گئیں

وہ زہر ہے کہ پھول سے کانٹا ہوا ہوں میں

کٹتے ہوئے تنے کا بھی نوچا گیا لباس

گر کر زمیں پہ اور بھی رسوا ہوا ہوں میں

افضلؔ میں سوچتا ہوں یہ کیا ہو گیا مجھے

مٹی ملی تو اور بھی چٹخا ہوا ہوں میں

(969) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gum-sum Hawa Ke PeD Se LipTa Hua Hun Mein In Urdu By Famous Poet Afzal Minhas. Gum-sum Hawa Ke PeD Se LipTa Hua Hun Mein is written by Afzal Minhas. Enjoy reading Gum-sum Hawa Ke PeD Se LipTa Hua Hun Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Minhas. Free Dowlonad Gum-sum Hawa Ke PeD Se LipTa Hua Hun Mein by Afzal Minhas in PDF.