میں اپنے دل میں نئی خواہشیں سجائے ہوئے

میں اپنے دل میں نئی خواہشیں سجائے ہوئے

کھڑا ہوا ہوں ہوا میں قدم جمائے ہوئے

نئے جہاں کی تمنا میں گھر سے نکلا ہوں

ہتھیلیوں پہ نئی مشعلیں جلائے ہوئے

ہوا کے پھول مہکنے لگے مجھے پا کر

میں پہلی بار ہنسا زخم کو چھپائے ہوئے

نہ آندھیاں ہیں نہ طوفاں نہ خون کے سیلاب

ہیں خوشبوؤں میں مناظر سبھی نہائے ہوئے

پگھل گئی ہیں اچانک غموں کی زنجیریں

گرے ہیں دھوپ کے نیزے بدن چرائے ہوئے

دکھا رہی ہے نئی زندگی کے نقش قدم

سکوں کی نیند گلے سے مجھے لگائے ہوئے

چٹخنے والی زمیں دور رہ گئی افضلؔ

ہیں سارے کھیت ستاروں کے لہلہائے ہوئے

(800) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Apne Dil Mein Nai KHwahishen Sajae Hue In Urdu By Famous Poet Afzal Minhas. Main Apne Dil Mein Nai KHwahishen Sajae Hue is written by Afzal Minhas. Enjoy reading Main Apne Dil Mein Nai KHwahishen Sajae Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Minhas. Free Dowlonad Main Apne Dil Mein Nai KHwahishen Sajae Hue by Afzal Minhas in PDF.