گر پڑا تو آخری زینے کو چھو کر کس لیے

گر پڑا تو آخری زینے کو چھو کر کس لیے

آ گیا پھر آسمانوں سے زمیں پر کس لیے

آئینہ خانوں میں چھپ کر رہنے والے اور ہیں

تم نے ہاتھوں میں اٹھا رکھے ہیں پتھر کس لیے

میں نے اپنی ہر مسرت دوسروں کو بخش دی

پھر یہ ہنگامہ بپا ہے گھر سے باہر کس لیے

عکس پڑتے ہی مصور کا قلم تھرا گیا

نقش اک آب رواں پر ہے اجاگر کس لیے

ایک ہی فن کار کے شہکار ہیں دنیا کے لوگ

کوئی برتر کس لیے ہے کوئی کم تر کس لیے

خوشبوؤں کو موسموں کا زہر پینا ہے ابھی

اپنی سانسیں کر رہے ہو یوں معطر کس لیے

اتنی اہمیت کے قابل تو نہ تھا مٹی کا گھر

ایک نقطے میں سمٹ آیا سمندر کس لیے

پوچھتا ہوں سب سے افضل کوئی بتلاتا نہیں

بے بسی کی موت مرتے ہیں سخن ور کس لیے

(722) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gir PaDa Tu AaKHiri Zine Ko Chhu Kar Kis Liye In Urdu By Famous Poet Afzal Minhas. Gir PaDa Tu AaKHiri Zine Ko Chhu Kar Kis Liye is written by Afzal Minhas. Enjoy reading Gir PaDa Tu AaKHiri Zine Ko Chhu Kar Kis Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Minhas. Free Dowlonad Gir PaDa Tu AaKHiri Zine Ko Chhu Kar Kis Liye by Afzal Minhas in PDF.