پیش آنے لگے ہیں نفرت سے

پیش آنے لگے ہیں نفرت سے

بھر گیا ان کا دل محبت سے

فائدہ یہ ہے تیری قربت سے

خوب کٹتا ہے وقت راحت سے

کام بنتے نہیں ہیں نفرت سے

کام چلتے ہیں سب محبت سے

ان کی خاطر مجھے جہاں والے

دیکھتے ہیں بڑی حقارت سے

زندگی میری اک مصیبت تھی

مل گئے آپ مجھ کو قسمت سے

ساری دنیا حریف ہے میری

اک ذرا سی تری عنایت سے

کیا خبر تھی کہ وقت پڑتے ہی

ہاتھ اٹھا لیں گے وہ محبت سے

وہ شب وصل بھی تو پہلو میں

باز آتے نہیں شرارت سے

دل کو چسکا پڑا ہے کچھ ایسا

باز آتا نہیں محبت سے

کامرانی کے واسطے افضلؔ

کام لینا پڑے گا ہمت سے

(689) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pesh Aane Lage Hain Nafrat Se In Urdu By Famous Poet Afzal Peshawari. Pesh Aane Lage Hain Nafrat Se is written by Afzal Peshawari. Enjoy reading Pesh Aane Lage Hain Nafrat Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Peshawari. Free Dowlonad Pesh Aane Lage Hain Nafrat Se by Afzal Peshawari in PDF.