اب اگر عشق کے آثار نہیں بدلیں گے

اب اگر عشق کے آثار نہیں بدلیں گے

ہم بھی پیرایۂ اظہار نہیں بدلیں گے

راستے خود ہی بدل جائیں تو بدلیں ورنہ

چلنے والے کبھی رفتار نہیں بدلیں گے

دور تک ہے وہی آسیب کا پہرہ اب بھی

کیا مرے شہر کے اطوار نہیں بدلیں گے

میں سمجھتا ہوں ستارے جو سحر سے پہلے

بجھنے والے ہیں شب تار نہیں بدلیں گے

گل بدل جائیں گے جب موسم گل بچھڑے گا

جب خزاں جائے گی تو خار نہیں بدلیں گے

لوگ بدلیں گے مفاہیم مسلسل آغازؔ

اور یہ سچ ہے مرے اشعار نہیں بدلیں گے

(818) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Agar Ishq Ke Aasar Nahin Badlenge In Urdu By Famous Poet Aghaz Barni. Ab Agar Ishq Ke Aasar Nahin Badlenge is written by Aghaz Barni. Enjoy reading Ab Agar Ishq Ke Aasar Nahin Badlenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aghaz Barni. Free Dowlonad Ab Agar Ishq Ke Aasar Nahin Badlenge by Aghaz Barni in PDF.