دور سے کیا مسکرا کر دیکھنا

دور سے کیا مسکرا کر دیکھنا

دل کا عالم دل میں آ کر دیکھنا

خود کو گر پہچاننا چاہو کبھی

مجھ کو آئینہ بنا کر دیکھنا

قد کا اندازہ تمہیں ہو جائے گا

اپنے سائے کو گھٹا کر دیکھنا

میں اندھیرے اوڑھ کر سو جاؤں گا

تم اجالوں میں سما کر دیکھنا

شام کا منظر حسیں ہو جائے گا

ہاتھ پہ مہندی لگا کر دیکھنا

ہو چلا زخم تمنا مندمل

اک ذرا پھر مسکرا کر دیکھنا

کس قدر آغازؔ ابلتا ہے سکوں

تم ذرا آنسو بہا کر دیکھنا

(1094) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dur Se Kya Muskura Kar Dekhna In Urdu By Famous Poet Aghaz Barni. Dur Se Kya Muskura Kar Dekhna is written by Aghaz Barni. Enjoy reading Dur Se Kya Muskura Kar Dekhna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aghaz Barni. Free Dowlonad Dur Se Kya Muskura Kar Dekhna by Aghaz Barni in PDF.