گھر سے نکلنا جب مری تقدیر ہو گیا

گھر سے نکلنا جب مری تقدیر ہو گیا

اک شخص میرے پاؤں کی زنجیر ہو گیا

اک حرف میرے نام سے دیوار شہر پر

یہ کیا ہوا کہ رات میں تحریر ہو گیا

میں اس کو دیکھتا ہی رہا اس میں ڈوب کر

وہ تھا کہ میرے سامنے تصویر ہو گیا

وہ خواب جس پہ تیرہ شبی کا گمان تھا

وہ خواب آفتاب کی تعبیر ہو گیا

میں تو زباں پہ لایا نہیں تیرا نام بھی

کیوں عشق میرا باعث تشہیر ہو گیا

آغازؔ اس نے جو بھی کہا میرے واسطے

وہ کیوں مرے کلام کی تفسیر ہو گیا

(666) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghar Se Nikalna Jab Meri Taqdir Ho Gaya In Urdu By Famous Poet Aghaz Barni. Ghar Se Nikalna Jab Meri Taqdir Ho Gaya is written by Aghaz Barni. Enjoy reading Ghar Se Nikalna Jab Meri Taqdir Ho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aghaz Barni. Free Dowlonad Ghar Se Nikalna Jab Meri Taqdir Ho Gaya by Aghaz Barni in PDF.