زخم کھانا ہی جب مقدر ہو

زخم کھانا ہی جب مقدر ہو

پھر کوئی پھول ہو کہ پتھر ہو

میں ہوں خواب گراں کے نرغے میں

رات گزرے تو معرکہ سر ہو

پھر غنیموں سے بے خبر ہے سپاہ

پھر عقب سے نمود لشکر ہو

کیا عجب ہے کہ خود ہی مارا جاؤں

اور الزام بھی مرے سر ہو

ہیں زمیں پر جو گرد باد سے ہم

یہ بھی شاید فلک کا چکر ہو

اس کو تعبیر ہم کریں کس سے

وہ جو حد بیاں سے باہر ہو

دیکھنا ہی جو شرط ٹھہری ہے

پھر تو آنکھوں میں کوئی منظر ہو

(884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ZaKHm Khana Hi Jab Muqaddar Ho In Urdu By Famous Poet Ahmad Mahfuz. ZaKHm Khana Hi Jab Muqaddar Ho is written by Ahmad Mahfuz. Enjoy reading ZaKHm Khana Hi Jab Muqaddar Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Mahfuz. Free Dowlonad ZaKHm Khana Hi Jab Muqaddar Ho by Ahmad Mahfuz in PDF.