سورج کو نکلنا ہے سو نکلے گا دوبارا

سورج کو نکلنا ہے سو نکلے گا دوبارا

اب دیکھیے کب ڈوبتا ہے صبح کا تارا

مغرب میں جو ڈوبے اسے مشرق ہی نکالے

میں خوب سمجھتا ہوں مشیت کا اشارا

پڑھتا ہوں جب اس کو تو ثنا کرتا ہوں رب کی

انسان کا چہرہ ہے کہ قرآن کا پارہ

جی ہار کے تم پار نہ کر پاؤ ندی بھی

ویسے تو سمندر کا بھی ہوتا ہے کنارا

جنت ملی جھوٹوں کو اگر جھوٹ کے بدلے

سچوں کو سزا میں ہے جہنم بھی گوارا

یہ کون سا انصاف ہے اے عرش نشینو

بجلی جو تمہاری ہے تو خرمن ہے ہمارا

مستقبل انسان نے اعلان کیا ہے

آئندہ سے بے تاج رہے گا سر دارا

(1253) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Suraj Ko Nikalna Hai So Niklega Dobara In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Suraj Ko Nikalna Hai So Niklega Dobara is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Suraj Ko Nikalna Hai So Niklega Dobara Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Suraj Ko Nikalna Hai So Niklega Dobara by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.