کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا

کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا

میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا

تیرا در چھوڑ کے میں اور کدھر جاؤں گا

گھر میں گھر جاؤں گا صحرا میں بکھر جاؤں گا

تیرے پہلو سے جو اٹھوں گا تو مشکل یہ ہے

صرف اک شخص کو پاؤں گا جدھر جاؤں گا

اب ترے شہر میں آؤں گا مسافر کی طرح

سایۂ ابر کی مانند گزر جاؤں گا

تیرا پیمان وفا راہ کی دیوار بنا

ورنہ سوچا تھا کہ جب چاہوں گا مر جاؤں گا

چارہ سازوں سے الگ ہے مرا معیار کہ میں

زخم کھاؤں گا تو کچھ اور سنور جاؤں گا

اب تو خورشید کو گزرے ہوئے صدیاں گزریں

اب اسے ڈھونڈنے میں تا بہ سحر جاؤں گا

زندگی شمع کی مانند جلاتا ہوں ندیمؔ

بجھ تو جاؤں گا مگر صبح تو کر جاؤں گا

(5760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaun Kahta Hai Ki Maut Aai To Mar Jaunga In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Kaun Kahta Hai Ki Maut Aai To Mar Jaunga is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Kaun Kahta Hai Ki Maut Aai To Mar Jaunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Kaun Kahta Hai Ki Maut Aai To Mar Jaunga by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.