تجھے کھو کر بھی تجھے پاؤں جہاں تک دیکھوں

تجھے کھو کر بھی تجھے پاؤں جہاں تک دیکھوں

حسن یزداں سے تجھے حسن بتاں تک دیکھوں

تو نے یوں دیکھا ہے جیسے کبھی دیکھا ہی نہ تھا

میں تو دل میں ترے قدموں کے نشاں تک دیکھوں

صرف اس شوق سے پوچھی ہیں ہزاروں باتیں

میں ترا حسن ترے حسن بیاں تک دیکھوں

میرے ویرانۂ جاں میں تری یادوں کے طفیل

پھول کھلتے نظر آتے ہیں جہاں تک دیکھوں

وقت نے ذہن میں دھندلا دیئے تیرے خد و خال

یوں تو میں ٹوٹتے تاروں کا دھواں تک دیکھوں

دل گیا تھا تو یہ آنکھیں بھی کوئی لے جاتا

میں فقط ایک ہی تصویر کہاں تک دیکھوں

اک حقیقت سہی فردوس میں حوروں کا وجود

حسن انساں سے نمٹ لوں تو وہاں تک دیکھوں

(4626) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tujhe Kho Kar Bhi Tujhe Paun Jahan Tak Dekhun In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Tujhe Kho Kar Bhi Tujhe Paun Jahan Tak Dekhun is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Tujhe Kho Kar Bhi Tujhe Paun Jahan Tak Dekhun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Tujhe Kho Kar Bhi Tujhe Paun Jahan Tak Dekhun by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.