قلم دل میں ڈبویا جا رہا ہے

قلم دل میں ڈبویا جا رہا ہے

نیا منشور لکھا جا رہا ہے

میں کشتی میں اکیلا تو نہیں ہوں

مرے ہم راہ دریا جا رہا ہے

سلامی کو جھکے جاتے ہیں اشجار

ہوا کا ایک جھونکا جا رہا ہے

مسافر ہی مسافر ہر طرف ہیں

مگر ہر شخص تنہا جا رہا ہے

میں اک انساں ہوں یا سارا جہاں ہوں

بگولہ ہے کہ صحرا جا رہا ہے

ندیمؔ اب آمد آمد ہے سحر کی

ستاروں کو بجھایا جا رہا ہے

(1040) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qalam Dil Mein Duboya Ja Raha Hai In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Qalam Dil Mein Duboya Ja Raha Hai is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Qalam Dil Mein Duboya Ja Raha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Qalam Dil Mein Duboya Ja Raha Hai by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.