جنہیں راس آ گئے ہیں یہ سحر نما اندھیرے

جنہیں راس آ گئے ہیں یہ سحر نما اندھیرے

یہ تلاش صبح نو میں کبھی ہم سفر تھے میرے

تھیں جو قتل گاہیں ان کی ہیں وہی قیام گاہیں

تھے جو رہزنوں کے مسکن ہیں وہ رہبروں کے ڈیرے

میں جہان بے دلی میں کہاں لے کے جاؤں دل کو

مرے دل کی گھات میں ہیں یہاں چار سو لٹیرے

اے شبوں کے پاسبانوں میں یہ تم سے پوچھتا ہوں

جنہیں پوجتے رہے ہو وہ کہاں گئے سویرے

ارے میں تو بے نوا ہوں جو کبھی نہ بک سکے گا

ارے تم سنار ہو کر یہاں بن گئے کسیرے

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jinhen Ras Aa Gae Hain Ye Sahar-numa Andhere In Urdu By Famous Poet Ahmad Rahi. Jinhen Ras Aa Gae Hain Ye Sahar-numa Andhere is written by Ahmad Rahi. Enjoy reading Jinhen Ras Aa Gae Hain Ye Sahar-numa Andhere Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Rahi. Free Dowlonad Jinhen Ras Aa Gae Hain Ye Sahar-numa Andhere by Ahmad Rahi in PDF.